ایس ایچ او Iٹاؤن مسٹر سرینواس نے بتایا کہ مریض کے علاج کرنے میں لاپرواہی
برتنے والے جیا ہاسپٹل کے ڈاکٹر پریما نند پر کیس درج کیا گیا ہے ۔ انہوں
نے بتایا کہ گندھاری منڈل کے ورک انسپکٹر سری کانت کو تشویشناک حالت میں
جیا ہاسپٹل میں منتقل کیا گیاتھا ورک انسپکٹر سری کانت فیٹس آنے کی وجہ سے
بائیک سے نیچے گر گئے تھے اور سر پر چوٹ آنے پر ان کے سرکا آپریشن ضروری
ہوگیا تھا جس پر ڈاکٹر پریما نند نے حیدرآباد منتقل کئے بناء ہی نظام آباد
میں سرجر ی کرنے کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے دواخانہ میں شریک کرلیا تھا اور
شام 7 بجے تک بھی ڈاکٹرکو حیدرآباد سے طلب نہیں کیا تھا اور شام 7 بجے ورک
انسپکٹر سری کانت کی موت واقع ہوگئی تھی جس پر رشتہ دار نے احتجاج کرتے
ہوئے دواخانہ کو نشانہ بنایا تھاسری کانت کے
والد کی شکایت پر ڈاکٹر پریما
نند پر مقدمہ درج کیا گیا جبکہ اس واقعہ کے خلاف ہاؤزنگ ملازمین نے کلکٹریٹ
پر دھرنا دیتے ہوئے ڈاکٹر پریما نند کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا
اور بتایا کہ ڈاکٹرپریما نند نے ایک لاکھ روپئے پیشگی رقم لیتے ہوئے
لاپرواہی برتنے کی وجہ سے ہی سری کانت کی موت واقع ہوگئی ۔ ضلع کلکٹر مسٹر
رونالڈ روس نے اس واقعہ کی تحقیقات کیلئے سہ رکنی کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے ڈی
ایم اینچ او گویند واگمارے، ڈی سی ایچ اور ایک
ریونیو کے عہدیدار پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی یہ کمیٹی پوسٹ مارٹم کی رپورٹ
کا جائزہ لیتے ہوئے ضلع کلکٹر کو رپورٹ پیش کرے گی اور اس کے بعد ہی ڈاکٹر
کیخلاف مزید کارروائی کے امکانات ظاہر ہورہے ہیں جبکہ پولیس نے ہاسپٹل پر
حملہ کرنے کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا ہے۔